مجھے بھی عجیب قسم کی چالاک و بیباک عورت ملی ہے کہ ہتھیلی پر چاند دکھاتی ہے ۔
(۱۹۰۹ ، دھوپ چھاؤں ، ۸۳) ۔
پہلی نے تو ہتھیلی پر چاند دکھلایا دوسری سے کیا پھل پاؤں ۔
(۱۹۲۲ ، مہاراجہ گوپی چند ، ۸۴) ۔
اب ذرا سلیم کو بھی ہتھیلی پر چاند دکھاؤں ۔
(۱۹۳۵ ، آغا حشرکاشمیری ، اسیر حرص ، ۵۰) ۔