اس صحبت اور جلسے پر خداکی مار اور شراب خانے پر شیطان کی پھٹکار ، یارو اخلاق سیکھو .
(۱۸۸۰ ، فسانۂ آزاد ، ۱ : ۲۸)
پھر وہ چراغ بت خانے ، شراب خانے یا قمار خانے کا نہیں ہے بلکہ خانۂ خدا میں جل رہا ہے .
(۱۹۰۶ ، الحقوق الفرائض ، ۱ : ۲۲۱)
لاحقوں کو بھی علاحدہ لکھا جائے گا ... شراب خانہ .
(۱۹۷۴ ، اردو املا ، ۴۷۱)
۲. (تصوّف) پیرِ کامل اور عاشق اور عارفِ کامل کو کہتے ہیں جو معدنِ اسرارِ الہیٰ ہوتے ہیں نیز بت کدہ اور عالمِ ملکوت .
(ماخوذ : مصباح التعرف ، ۱۵۲)