مام محمد نے نکاح باطل کے متعلق کہا ہے کہ وہ تصرفات شرعی کے اعتبار سے باطل ہوتا ہے ۔
(۱۹۶۵ ، مجموعہء قوانین اسلام ، ۱ : ۱۵۴) ۔
نکاح باطل : جو نکاح فی نفسہ کالعدم ہو وہ باطل ہے باطل نکاح اپنے نتیجہ کے اعتبار سے بالکل بے اثر ہوتا ہے ۔
(۱۹۹۱ ، کشاف اصطلاحات قانون (اسلامی) ، ۱ : ۲۶۱) ۔