وہ غلام مہر میں بیچا جاویگا اگرچہ اوسنے نکاح فاسد کیا ہو ۔
(۱۸۶۵ ، نورالہدایہ ، ۲ : ۳۳) ۔
نکاح فاسد یا باطل میں مابین زوجین میراث جاری نہیں ہوتی ۔
(۱۹۷۸ ، مجموعہء قوانین اسلام ، ۵ : ۱۶۰۷) ۔
کتب فقہ میں حسب ذیل صورتوں میں منعقد ہونے والے نکاح کو نکاح فاسد کہا گیا ہے ۔
(۱۹۹۱ ، کشاف اصطلاحات قانون اسلامی ، ۱ : ۲۶۲) ۔