قاضی نے آکر ہم دونوں کا نکاح پڑھا ۔
(۱۸۴۲ ، الف لیلٰہ و لیلٰہ ، عبدالکریم ، ۹۱) ۔
زید ، بکر ، خالد کسی کے یہاں شادی ہے نکاح پڑھنے کے لیے ابھی بلاتے ہیں ۔
(۱۸۸۰ ، فسانہء آزاد ، ۱ : ۳۲) ۔
مولوی صاحب کالو کمہار کی لڑکی کا نکاح پڑھنے گئے تھے ۔
(۱۹۵۷ ، پہلی کہانیاں ، ۲۷۲) ۔
اُن کی شادی محمد دین تاثیر صاحب کی سالی ایلس (Elis) جارج سے سرینگر میں ہوئی اور میں نے ہی ان کا نکاح پڑھا ۔
(۱۹۸۲ ، آتش چنار ، ۲۶۷) ۔