اگر وطی نہیں کی تو نکاح فاسد میں مہر لازم نہوگا اور نکاح صحیح میں لازم آویگا ۔
(۱۸۶۷ ، نورالہدایہ ، ۲ : ۳۳) ۔
وہ نکاح جو شرع کے عین مطابق ہو اور جملہ ارکان اور شرائط کی پابندی کے ساتھ بلا کسی شرعی مانع کے منعقد ہوا ہو نکاح صحیح کہلائے گا ۔
(۱۹۶۵ ، مجموعہء قوانین اسلام ، ۱ : ۱۴۹) ۔
جو نکاح احکام شریعت کے مطابق ہو اور اس میں عقد نکاح کے جملہ شرائط اور ارکان کی تعمیل کی گئی ہو اور نکاح کا کوئی شرعی مانع بھی موجود نہ ہو ، نکاح صحیح کہلاتا ہے ۔
(۱۹۹۱ ، کشاف اصطلاحات قانون (اسلامی) ، ۱ : ۲۶۲) ۔