خداے تعالیٰ کا وہ نام جس سے جلال و جبروت ظاہر ہو، جیسے جبّار، قہّار (کہا جاتا ہے کہ اس اسم کا ورد اگر الٹا پڑے تو خود پڑھنے والے کو نقصان پہنچ جاتا ہے).
جو کوئی لیوے جل جاوے اس کی زباں
ترا نام اسم جلالی ہوا
( ۱۷۳۹ ، کلیات سراج، ۱۷۸ ).
نام خورشید لقا ورد زباں ہے تیرا
پڑھتے ہیں حضرت دل اسم جلالی ہیڈھب
( ۱۹۴۵ ، کلیات ظفر، ۱ : ۶۶ ).
قہر کے تیور سے تو دیکھا نہ کر
وقعت اسم جلالی جائے گی
( ۱۹۳۶ ، کلیات شائق، ۲۶۶ ).
[ع: اسم + جلال (رک) + ف: ی، لاحقۂ نسبت]
اہم اطلاع
اردو لغت بائیس ہزار صفحوں پر مشتمل ، دو لاکھ چونسٹھ ہزار الفاظ کا ذخیرہ ہے . اسے اردو زبان کے جیّد اساتذہ نے 52 سال کی عرق ریزی سے مرتب کیا ہے .
زیر نظر ویب سائٹ انسانی کاوش ہے لہذہ اغلاط کے امکانات سے مبرا نہيں ، آپ سے التماس ہے کہ اغلاط کی نشان دہی میں ہماری معاونت فرمائیں .
نشان دہی کے لیے ہماری ویب سائٹ پر رابطہ کے ان باکس میں اپنی رائے سے آگاہ کریں .