یہ کیا حکمت اپنی ہے اور یہ کیسے برگشتہ نصیب ہیں کہ آٹھوں پہر پھرے ہی رہتے ہیں۔
(۱۸۰۱ ، طوطا کہانی ، ۶۷)۔
اس نے نامہ لکھا نصیب پھرے
نامہ بر کیا پھرا نصیب پھرے
(۱۸۵۱ ، مومن ، د ، ۲۶۴)۔
آگیا روز قیامت نہ پھرے میرے نصیب
جاگ اٹھے مردے یہ غافل ابھی آرام میں ہے
(۱۸۸۸ ، صنم خانہ عشق ، ۲۳۶)۔
اہم اطلاع
اردو لغت بائیس ہزار صفحوں پر مشتمل ، دو لاکھ چونسٹھ ہزار الفاظ کا ذخیرہ ہے . اسے اردو زبان کے جیّد اساتذہ نے 52 سال کی عرق ریزی سے مرتب کیا ہے .
زیر نظر ویب سائٹ انسانی کاوش ہے لہذہ اغلاط کے امکانات سے مبرا نہيں ، آپ سے التماس ہے کہ اغلاط کی نشان دہی میں ہماری معاونت فرمائیں .
نشان دہی کے لیے ہماری ویب سائٹ پر رابطہ کے ان باکس میں اپنی رائے سے آگاہ کریں .