ہمیشہ رہا تیرہ بختی سے کام
کسی دن بھی اپنا نہ چمکا نصیب
آج سے ۵۰ برس بعد جب ہندوستان کا نصیب چمکے گا پڑھنے والوں کے خیال میں ۔۔۔۔۔ گاؤں کی تصویر کھینچ دیں گے ۔
(۱۹۴۲ ، ادبی رجحانات ، ۲۵۰)۔
ذرا نصیبا کے لڑکے کو دیکھو کیا نصیب چمکے ہیں ۔۔۔۔۔ تنخواہ کو چھوڑو تیس چالیس اوپر سے آتا ہے روز۔
(۱۹۷۹ ، کافی ہاؤس ، ۸۱)۔