مرد سوں جھگڑا کر جدا جاکر سوتی
سمتی دوکھیا ہوکر نصیباں کوں روتی
کیا تو مرے نصیب کو روتا ہے ناصحا
بدلانے جاتی ہوں تو بدلوا دے اب نصیب
میں نصیبوں کو اپنے روتا ہوں
آپ کا کچھ مجھے گلا ہی نہیں
وہ جو ہنسیں ہنسائیں تو منہ پہ ہنسی بناؤں میں
روؤں نصیب کو مگر گائیں تو ساتھ گاؤں میں