قسمت بگڑنا ، تقدیر بگڑنا ، مصیبت آنا ، ادبار آنا ؛ برے لوگوں سے پالا پڑنا ؛ ُبرے گھر بیاہا جانا۔
پوری مرادِ دل ہو کہ پھوٹے مرا نصیب
چلتا ہوں اب تو کوچہء قاتل کو یانصیب
(۱۸۸۸ ، صنم خانہ عشق ، ۵۸)۔
بعض عورتوں کے وارث ، بعض کے بچے چھوٹ گئے ، نصیب پھوٹ گئے۔
(۱۸۹۰ ، فسانہء دل فریب ، ۶)۔
ان بتوں کو کر لیا یا رام یا پھوٹا نصیب
اب تو مے خانے کی دھن ہے یامقدر یانصیب
(۱۹۳۵ ، گلدستہ ناز ، ۶۰)۔
اہم اطلاع
اردو لغت بائیس ہزار صفحوں پر مشتمل ، دو لاکھ چونسٹھ ہزار الفاظ کا ذخیرہ ہے . اسے اردو زبان کے جیّد اساتذہ نے 52 سال کی عرق ریزی سے مرتب کیا ہے .
زیر نظر ویب سائٹ انسانی کاوش ہے لہذہ اغلاط کے امکانات سے مبرا نہيں ، آپ سے التماس ہے کہ اغلاط کی نشان دہی میں ہماری معاونت فرمائیں .
نشان دہی کے لیے ہماری ویب سائٹ پر رابطہ کے ان باکس میں اپنی رائے سے آگاہ کریں .