روداد اس سے کہیے تو چپکے سے مسکرا
منھ پھیر کر کہے ہے وہ شامت نصیب کی
اگر کہوں میں سنوارو زلفیں تو وہ بگڑتے ہیں دے کے گالی
عجب نصیبوں کی کچھ ہے شامت سوال دیگر جواب دیگر
یہ بھی میرے نصیبوں کی شامت اور ان کی بدقسمتی تھی کہ ان کی پرداخت مجھ کو سپرد ہوئی۔
(۱۸۷۷ ، توبۃ النصوح ، ۶۱)۔