جس میں آگ لگ جائے ، جھلسا ہوا ، جلا اور پھنکا ہوا.
دنیا کوں کرے گا اور آتش زدہ
نہ آتش رہویگی نہ آتشکدہ
(۱۶۴۹، خاور نامہ ، ۶۷۱).
جون شرر کاغذ آتش زدہ
شام غم اپنی میں سحر کر گیا
(۱۷۹۵ ، قائم ، د ، ۶).
قسمت میں ناریوں کی تھا جلنا بدا ہوا
جس پر بھی آنچ آگئی آتش زدہ ہوا
(۱۹۱۲، شمیم ، مرثیہ (ق) ، ۱۵).
[ آتش + ف : زدہ ، زدن ( = مارنا ، لگانا ) سے حالیہ تمام ]
اہم اطلاع
اردو لغت بائیس ہزار صفحوں پر مشتمل ، دو لاکھ چونسٹھ ہزار الفاظ کا ذخیرہ ہے . اسے اردو زبان کے جیّد اساتذہ نے 52 سال کی عرق ریزی سے مرتب کیا ہے .
زیر نظر ویب سائٹ انسانی کاوش ہے لہذہ اغلاط کے امکانات سے مبرا نہيں ، آپ سے التماس ہے کہ اغلاط کی نشان دہی میں ہماری معاونت فرمائیں .
نشان دہی کے لیے ہماری ویب سائٹ پر رابطہ کے ان باکس میں اپنی رائے سے آگاہ کریں .