اے شکیل اب محبت ہے تیری عیاں کر دیا تیری آنکھوں نے سب کچھ بیاں ساری دنیا پہ تیرا بھرم کھل گیا اب تری جگ ہنسائی کا وقت آگیا
(۱۹۷۰ ، زیبائیاں ، ۱۱۱) ۔
دالان میں مماں سو رہے تھے ، صبح کو مردہ ملا اور دوپہر تک ’’ وقت آگیا تھا‘‘ ’’ وعدہ کم نہ زیادہ‘‘ بس اتنی ہی لکھا کر لایا تھا ۔
(۱۹۸۶ ، انصاف ، ۲۱۹) ۔