جو مدینے کی طرف جاتے ہیں اُن کو رضواں
دل میں دیتا ہے جگہ آنکھوں پہ بِٹھلاتا ہے
عامر (اس کو گلے لگا کر) ، نازلیں ! اس کام کے لئے میں موجود ہوں ، بشرطیکہ تم مجھے اپنے دل میں جگہ دینے اور میری محبوبۂ جان نواز بننے کا وعدہ کرو .
(۱۹۲۰، جوپائے حق ، ۳ : ۳۷)
اربابِ علم نے (اردو زبان کو) پرکھا اور دل میں جگہ دی .
(۱۹۷۱، اردو مصدر نامہ ، ۲۵)
کبھی کبھی وہ (حضرتِ یوسف) اس خیال کو (بی بی زلیخا کی محبت کا خیال) بھی اپنے دل میں جگہ دیتے تھے .
(۱۹۳۴، قرآنی قصّے ، ۷۳) .