میں عشق سوں کیا ہوں تجھ دل کوں نرم آخر
ہر اک کا کام نہیں ہے آہن گُداز کرناں
یہ کیفیت دیکھ کر سلطان کا دل بھی نرم ہوگیا .
(۱۸۹۴، اردو کی چوتھی کتاب ، اسمعیل ، ۱۸) .
اگر کوئی ایرانی شاعر ہوتا تو اس حد تک خوشامد اور غلامانہ تعلق کرتا کہ خواہ مخواہ ممدوح کا دل نرم ہوجاتا .
(۱۹۱۴، شبلی ، مقالات ، ۵ : ۸۶) .
دل اس کے جسم کی طرح نرم اور گُداز تھا .
(۱۹۷۷، ابراہیم جلیس ، الٹی قبر ، ۹۷) .