ایسا اتفاق كبھو نہ ہوا تھا كہ اسے تنہا چھوڑ كر شب باش كہیں ہوا ہوں.
(۱۸۰۲ ، باغ و بہار ، ۳۴).
بابا كوہی كے یہاں ایک درویش شب باش ہوئے تمام رات عبادت میں كاٹی.
(۱۸۸۲ ، بوستان تہذیب ، ۵۲).
اس غریبانہ ہوٹل كو جہاں شب باش ہونے كے لیے پانچ چھ پنس سے زیادہ ادا نہیں كرنے پڑتے ۔ ۔ ۔ خاص شہرت حاصل ہے.
(۱۹۲۵ ، موجودہ لنڈن كے اسرار ، ۱۱).
اگر تابالغِ لڑكی كا نكاح كسی ولی نے كردیا اور جب لڑكی بالغ ہوئی تو اس نے اس نكاح كو نا منظور كر دیا تو نكاح ٹوٹ جائیگا ، اگر لڑكی اس مرد كے پاس شب باش نہ ہوئی ہو.
(۱۹۲۱ ، اولاد كی شادی ، ۶۳).