علم عباسی بلند فرمایا ... عمرو لباس شب روی پہن کر غار سے باہر نکلا .
( ۱۸۸۲ ، طلسم ہوش ربا ، ۱ : ۵۸۳ ).
یکس نان٘و ان میں بھی مہیار تھا
جو او شب روی میں بھی عیار تھا
شب روی ، چوری کے لئے راتوں کو پھرنا .
( ۱۸۹۷ ، یاد گار غالب ، ۲۱۲).
[ شب رو + ی ، لاحقۂ کیفیت ]