خاک لذّت دیتی ہے جب دیگ میں
کیا مزا شب دیگ دے شب دیگ میں
شلجم تو وہ ترکاری ہے کہ گوشت کی اس کے سامنے کوئی حقیقت نہیں ہے شب دیگ سے بڑھ کر اور لیا ہے .
( ۱۸۸۹ ، سیر کہسار ، ۱ : ۲۳۴ ).
رامپور کی طرز کی سب دیگ بڑی مشہور و معروف ہے .
( ۱۹۴۷ ، شاہی دسترخوان ، ۴۷).
جب کبھی ہمارے یہاں شب دیگ کا اہتمام ہوتا تو میں شاہ جی کو اپنے ساتھ لے آتا .
( ۱۹۸۴ ، کیا قافلہ جاتا ہے ، ۱۶).
[ شب + دیگ / دبغ (رک) ]