سراغ تَف نالہ لے داغِ دل سے
کہ شبرو کا نقشِ قدم دیکھتے ہیں
بالو کے ٹیلوں پر کالی رات کی جو سیاہ چادر پڑی ہے اسے تُم نے ملگجا کر دیا ہے ، انہیں اس وقت کے بھورے بھورے تودھائے ریگ میں سے شبِ رو قافلوں کی اونٹوں کی قطاریں نکلتی ہیں .
( ۱۹۲۳ ، مضامینِ ، شرر ، ۱ : ۱۵۰).