نہیں رہتا بنا دیکھے بتاں کے
کرے کیا دل میرا یہ لابُدی ہے
ہوئی سب صرف خرچِ لابُدی میں
مرے اوقات وہ گزرے خوشی میں
کبر نفس یہ ہے کہ جو حالت انسان پر لابدی طور پر واقع ہو ... نفس کو اس کی پروا نہ ہو .
(۱۹۰۶ ، حکمت عملی ، ۱۲۱)
اس طویل اور شدید تعلیم بحران کے اسباب تو بلا شبہ کئی ہیں اور ہر ایک کا ازالہ لابدی ہے .
(۱۹۹۱ ، اردو نامہ ، لاہور ، فروری ، ۱۲)
یہ طور تیرے دیکھ کر ہے دل میں میرے کُھد بُدی
گر تو جدا سمجھے مجھے اس بات سے ہے لابُدی
[ لابد + ی ، لاحقۂ کیفیت ]