اس لایعقل کوں ، اس جاہل کوں ... اس باغ میں تی باہر کاڑو .
(۱۶۳۵ ، سب رس ، ۲۴۳)
ہرزہ بکتا ہوں مجھے معذور رکھ
مست لا یعقل ہوں متوالا نہیں
قیامت ہے کوئی معروف کوچہ ذوق بخش اُس کا
کہ آ کر وجد میں ہشیار و لایعقل اُچھلتا ہے
اشخاص انہیں پُرجوش اور لایعقل بنانے والے ہیں .
(۱۸۸۹ ، رسالہ حسن ، مئی ، ۲۹)
جنوں دل کو نہ میرے بیٹھنے دے
اُٹھا دے مست لا یعقل بنا کر
جو لوگ زندگی میں احمق اور لا یعقل مشہور تھے جب ان کے دماغ کو وزن کیا گیا تو تئیس اوقعیہ سے کسی حالت میں زیادہ ثابت نہیں ہوا .
(۱۹۵۸ ، آزاد (ابوالکلام) مسلمان عورت ، ۴۰)
[لا + ع : بعقل (ع ق ل)]