خانۂ غیر سمجھکر جو وہ جاناں آیا
غیر مترقّبہ گھر میں مرے نعمت آئی
باپ بیٹے دونوں اسے نعمتِ غیرمترقبہ سمجھ کر بیساختہ اس پر دوڑے.
(۱۹۲۵، فلسفیانہ مضامین ، ۶۹)
ایسا محسوس ہوا کہ نعمت غیر مترقبہ ہاتھ آگئی ہے.
(۱۹۸۲، مری زندگی فسانہ ، ۵۱۷)
[غیر + مترقب (رک) + ہ ، لاحقۂ صفت و تانیث]