یہ ہیں ، حشر تک بات پر اڑنے والے
یہ پیماں کو میخوں سے ہیں جڑنے والے
خلیفہ نے . . . اس کو بہت کچھ ترغیب و ترہیب دی ، لیکن وہ اپنی بات پر اڑا رہا .
(۱۹۵۳ ، حکمائے اسلام ، ۱ : ۶۳)
پھر بھی اپنی بات پر اڑے رہے ، یہاں تک کہ نکاح کر کے دونوں کو طرح طرح کے عذابوں میں پھنسا دیا .
(۱۹۳۶ ، راشد الخیری ، نالۂ زار ، ۳۸).