جھگڑا ناز و نیاز کا سن کر بے مزہ ہم سے تم تو ہوئے
میر سخن کو طول نہ دو ، بس بات بڑھے ہے بڑھائے سے
اچھا اب بات نہ بڑھاو ، بتادو تو پھر وہاں گئے تو کیا ہوا ؟
(۱۹۱۶ ، اتالیق بی بی ، ۲۰)
دل کو چھٹا دہن سے پھنسایا تو زلف میں
اے حسن ، تیری بات بڑھانے کو عشق ہے