وہ کریں جو (کوئی) بات کہنے میں بولے اور اُسکی بات کوئی ( کاٹے ) سو برا مانے.
(۱۷۴۶ ، قصہ مہر افروز و دلبر ، ۳۶۱)
بر جو نے بات کاٹ کر کہا ، اچھا ان سب جھگڑوں کا تو فیصلہ ہوتا رہے گا.
(۱۹۵۴ ، شاید کہ بہار آئی ، ۱۳)
جن جن کو بات اے مصحفی سکھایا
ہر بات میں وہ میری اب بات کاٹتے ہیں
اس نے اپنے بڑوں کی بات کو کاٹنا نہ چاہا اور محض خاموش رہ کر اپنا اختلاف ظاہر کیا.
(۱۹۳۵ ، عبرت نامۂ اندلس ، ۲۹۴)
سن سن کے مرا تذکرہ کیوں کاٹتے ہو بات
تم جس سے ہو نادم یہ وہ مذکور نہیں ہے