۱. گھر کے اندر اور گھر کے باہر ، کُوچہ و بازار ، ہر جگہ.
گھٹا چھانے سے ہے طوفاں اندھیرا
کہ گھر باہر ہے اب یکساں اندھیرا
(۱۸۲۴ ، مصحفی ، د (انتخاب رامپور)، ۱۳).
منوّر ہے جو گھر باہر رسول اللہ آتے ہیں
ہے مولود آجکل گھر گھر رسول اللہ آتے ہیں
(۱۸۹۴ ، کلام دلدار علی مذاق ، ۲۷).
۲. دیس ، پردیس.
کیا وطن میں تھا جو میرے لئے غربت میں نہیں
مردِ درویش ہوں یکساں ہے مجھے گھر باہر
(۱۸۳۲ ، دیوان رند ، ۱: ۶۱).
[ گھر + باہر (رک) ].
اہم اطلاع
اردو لغت بائیس ہزار صفحوں پر مشتمل ، دو لاکھ چونسٹھ ہزار الفاظ کا ذخیرہ ہے . اسے اردو زبان کے جیّد اساتذہ نے 52 سال کی عرق ریزی سے مرتب کیا ہے .
زیر نظر ویب سائٹ انسانی کاوش ہے لہذہ اغلاط کے امکانات سے مبرا نہيں ، آپ سے التماس ہے کہ اغلاط کی نشان دہی میں ہماری معاونت فرمائیں .
نشان دہی کے لیے ہماری ویب سائٹ پر رابطہ کے ان باکس میں اپنی رائے سے آگاہ کریں .