بے ٹھکانہ ، بے مصرف ، کسی لائق نہیں ، وہ جس کا کہیں ٹھکانا نہ ہو (رک : دھوبی کا کتا گھر کا نہ گھاٹ کا).
راہ کا آشنا باٹ کا ، گھر کا نہ گھاٹ کا.
(۱۸۶۳ ، شبستان سرور ، ۲۴).
بیٹھے بیٹھے آن اچانک لگا کلیجے تیر
نہ گھر کے نہ رہے گھاٹ کے یہیں مرے اخیر
(۱۹۱۵ ، آریہ سنگیت رامائن ، ۳۱۲).
تمہارا پر دادا ایک آوارہ گرد اوغان تھا گھر کا نہ گھاٹ کا.
(۱۹۸۹، پرانا قالین ، ۲۳۸).
اہم اطلاع
اردو لغت بائیس ہزار صفحوں پر مشتمل ، دو لاکھ چونسٹھ ہزار الفاظ کا ذخیرہ ہے . اسے اردو زبان کے جیّد اساتذہ نے 52 سال کی عرق ریزی سے مرتب کیا ہے .
زیر نظر ویب سائٹ انسانی کاوش ہے لہذہ اغلاط کے امکانات سے مبرا نہيں ، آپ سے التماس ہے کہ اغلاط کی نشان دہی میں ہماری معاونت فرمائیں .
نشان دہی کے لیے ہماری ویب سائٹ پر رابطہ کے ان باکس میں اپنی رائے سے آگاہ کریں .