آج باچھ جرمانۂ فوجداری کی گھر دوارے پر ہوئی فی گھر ۵ پڑا.
(۱۸۴۵ ، پٹواری کی کتاب ، ۲۷).
تیرے جی میں جو آئے کر ، اپنا گھردوار سنبھال.
(۱۹۲۲ ، گوشۂ عافیت ، ۱: ۱۰۱).
اگر تمہارا بیچ نہ ہوتا تو پرمیشر جانے کبھی گھر دوار نہ چھوڑتا.
(۱۹۴۰ ، مضامین رشید ،۱۴۹).
[ گھر+ دوار (رک) ].