اپنی گھر بسی ہم کو بھی دکھا دو کچھ مرد تو ہوں نہیں کہ ڈروگے کہ لے بھاگوں.
(۱۸۹۰ ، سیر کہسار ، ۲: ۳۵۷).
بی گھر بسی یعنی بچّوں کی والدہ : ناک بھوں چڑھائے توے کی ڈھال کفگیر کا تبرلیے آمادہ نعباد.
(۱۹۲۵ ، اودھ پنچ لکھنؤ ، ۱۰ ، ۳۶ : ۵).
[ گھر بسا (رک) کی تانیث ].