شیخ مت گھر سوں نکل آج توں خوباں کے حضور
گول دستار تری باعثِ رسوائی ہے
تن سے جانیں نکل گئیں لاکھوں
گھر سے اپنے وہ جب کبھی نکلے
پتہ نہیں چلا کہ رات کس وقت گھر سے نکل گئی.
(۱۹۶۲ ، آنگن ، ۵۸).
تنگ آیا ہوں وطن سے میں شرر کی صورت
پھر نہ آؤنگا نظر جس گھڑی گھر سے نکلا