خامی جاتی ہے کوئی گھر بیٹھے
پختہ کاری کے تئیں سفر ہے شرط
خدا کی ہے عجب بندوں پہ رحمت
کہ گھر بیٹھے عطا کرتا ہے دولت
بارہ ہزار درہم سالانہ مقرر کئے ، یہ رقم ہر اُمّ المومنین کو سال کے سال گھر بیٹھے پونہچ جایا کرتی تھی.
(۱۹۰۷ ، اُمّہات الامہ ، ۱۳۳).
کھانے کے لئے سال کا اناج مِل جاتا ہے گھر بیٹھے.
(۱۹۸۶ ، آئینہ ، ۱۷۴).