اسی بات کا اس کے تھا دل پہ داغ
نہ رکھتا تھا وہ اپنے گھر کا چراغ
پانچ برس کے سِن تک وہ نورِ مجسمؐ حلیمہ کے گھر کا چراغ رہا جس کی روشنی سے آنکھوں کو نور . . . ملتا تھا.
(۱۹۰۷، تذکرۃ المصطٰفےؐ ، ۹).
بچاروں کے گھر کا چراغ بجھ گیا.
(۱۹۸۵ ، بارش سنگ ، ۱۷۷).