ہر ایک طرف کا دیکھناں یہ وضع ہلکی ہے . . . کہ جس کے دیکھنے سے گھر والوں شرمندہ ہوئے.
(۱۷۴۶ ، قصۂ مہر افروز ودلبر ، ۳۴۵).
آریا کے پاک ذات فرقہ نے ہندوستان کے اصلی گھر والوں کو جنگل اور پہاڑوں میں دھکیل کر ملکش نام رکھ دیا.
(۱۸۷۲ ، سخندان فارس ، ۲: ۲۵).
ہم نے اسی دن کو اپنا عیش حرام کیا تھا کہ جب یہ پل پلا گھر والے ہوں تو تم گھر کی مالک اور ہم گھر کے رکھوال.
(۱۹۳۶ ، راشد الخیری ، نالہ زار ، ۱۴).
جب کوئی مسلمان اپنے مسلمان بھائی سے ملنے جائے اور وہ گھر والا اس کی عزت کے لئے گدالا بچھائے یا اس کے اکرام کا خیال کرے تو اللہ تعالیٰ مہمان کی عزت کرنے والے کی مغفرت فرماتا ہے.
(۱۹۸۷، روشنی ، ۱۶۶).
میرا گھر والا بہت دکھی ہے بابا.
(۱۹۸۵ ، بارش سنگ ، ۱۵۹).
[ گھر + والا (رک) ].