ان نے عورت ہو کر مجھ مرد پیر کو خراب کیا ، میں رنڈی کے چرتر میں پڑا ، اب میری وہ کہاوت ہوئی گھر میں رہے نہ تیرتھ گئی ، مونڈ منڈا فضیحت بھئے.
(۱۸۰۲ ، باغ و بہار ، ۱۹۲).
جس موقت وہ وزیر زادہ نکلتا ہے تو وہ شکست آرزو میں یہ کہاوت پڑھتا ہے ” گھر میں رہے نہ تیرتھ گئے ، منڈ منڈا فضیحت بھئے “.
(۱۹۵۷ ، نقدِ حرف ، ۲۹۰).