اچھی خاصی طرح گھر بھر رات کو سو کر اُٹھے ... باپ بیٹھے وضو کررہے تھے.
(۱۸۷۷ ، توبۃ النصوح ، ۱۱).
لگاتار خدمت جس میں گھر بھر کا پکانا اور سینا پرونا اور جھاڑو بہارو شامل ہے.
(۱۹۲۲ ، گرداب حیات ، ۱۳).
گھر بھر میں شور مچا ہوا تھا ہائے کمبخت یہ دھوبی کپڑے کب لائے گا.
(۱۹۷۸ ، بے سمت مسافر ، ۸۴).