وہاں سے جو آئے یہاں اپنے گھر
سپہ نے لیا گھیر پھر ان کا گھر
اس میں جو ہونی ہو سو ہو ہم پر
بیٹھئے اب تو اس کا گھر گھیر کر
دل میں ہے تو سمایا آنکھوں میں تیرا جلوا
اللہ بہت نے کیسا گھیرا ہے گھر خدا کا
یہاں تو مصیبت نے گھر گھیر رکھا تھا.
(۱۹۳۸ ، دلّی کا سنبھالا ، ۱۳).