ایسے لکھنے میں مصروف ہیں کہ آنکھ اوپر نہیں اٹھاتے .
(۱۸۹۱، امیراللغات ، ۱ : ۲۱۲)
مرے احوال پر بیٹھے جو سب محفل میں روتے تھے
تو پھر کچھ کچھ سمجھ کر وہ نہ آنکھ او پر اٹھا نا تھا
نادان رو رہی تھی برا بر یہ حال تھا
اوپر نہ آنکھ اٹھاتی تھی دم بھر یہ حال تھا
شرم و غیرت سے چھینپی جاتی تھی آنکھیں اوپر نہیں اٹھاتی تھی
( ؟ ، ناصر ( امیراللغات ، ۱ : ۲۱۲)) .