فوجدار نے جھلا کے کہا تو اندھا ہے آنکھ کے آگے ناک سو جھے کیا خاک ہے.
(۱۸۹۲، خدائی فوجدار ، ۱ : ۱۲۷)
واہ وا . . . سامنے کھڑے ہیں اور سجھائی نہیں دیتا آنکھ کے آگے ناک سو جھے کیا خاک .
(۱۹۰۵، حورٌعین ، ۲ : ۵۵)
ہے عیاں جلوہ خدا کا ان بتان ہند میں سوجھے کیا زاہد تجھے آنکھوں کے آگے ناک ہے
(۱۸۱۶، دیوان ناسخ ، ۱ : ۱۲۳)