رخ جاناں کے آگے ہر تماشائی کو سکتا ہے
کوئی خورشید کو بھی آنکھ بھر کر دیکھ سکتا ہے
جب میں دیکھوں ہوں آنکھ بھر کے تمھیں
بسدل آنکھیں مجھے دھراتے ہو
کوئی دیکھے کیونکر انھیں آنکھ بھر کے
کڑے تیوروں نے بٹھایا ہے پہرا
ہاے کہنا وہ کسی بت کا دم نظارہ
آنکھ بھر کر ہمیں دیکھے تو بس اندھا ہوجاۓ
آنکھ بھر کر دیکھے تو آنکھیں نکال لوں .
(۱۸۷۴، انشاء ہادی النسا ، ۲۰۶)