کیوں نہ اس کی آنکھ میں پھیروں سلائی نیل کی
دے رقیب روسیہ کاجل تمھاری آنکھ میں
دیکھ کر سرمہ کا دنبالہ اندھیرا چھا گیا
پھر گئی ہر آنکھ میں گویا سلائی نیل کی
آنکھوں میں نیل کی سلائیاں کھینچ کر حکیم بزر چمہر کو قید کیا تھا .
(۱۸۴۵، مجمع الفنون ( ترجمہ ) ، ۴۱)