نرگس کو تب سے ہر گز دیکھا نہیں ہوں پیارے
گلشن میں جب سے تو نے آنکھیں بتائیاں ہیں
گلستان جادو نے بھی اپنی سہیلیوں کو آنکھ بتائی اوس مردانی فوج نے بھی ایک دفعہ باگ اٹھائی.
(۱۸۶۶، جادۂ تسخیر، ۲۵۹)
ستم کا اس کے گلا جو کبھی کیا میں نے
تو جھٹ بگڑا گئے غصے ہوئے بتائی آنکھ