گر شوق تجھے آنکھ مچول سے ہے
اب مجھ کو بھی کھیلنا تجھ اچپل سے ہے
ہے تب مزہ کہ آنکھ مچول کے کھیل میں
ہم سن کئی ہوں لڑکے پری اس صنم کے ساتھ
ہماری شرافت کو گورے لوگوں کی شرافت نہ سمجھ . . . تو میرے ساتھ آنکھ مچولی کھیلتی ہے .
(۱۹۴۰، الف لیلہ و لیلہ ، ۱ : ۷۱)
[ آن٘کھ + ا : مچوَّل ، میچنا (رک) سے ]