آن٘کھیں کھلی کی کھلی رہ جانا اور بے حس و حرکت ہو جانا ، بے نور ہو جانا ، کچھ نظر نہ آنا .
تمنا میں تری اے سیمبر پتھرا گئیں آنکھیں
مثال اب دیدۂ نرگس کے سونے کی نہیں فرصت
(۱۷۲۲، دیوان زادۂ حاتم ،۶۳)
رخ گل پہ اک مردنی چھا گئی
وہیں آنکھ نرگس کی پتھرا گئی
(۱۸۴۷، صیدیہ ،۱۲۶)
پتھرا گئی تھی آنکھ مگر بند دو نہ تھی
اب یہ بھی انتظار کی صورت نہیں رہی
(۱۹۴۱، فانی ، ک ، ۲۱۰)
اہم اطلاع
اردو لغت بائیس ہزار صفحوں پر مشتمل ، دو لاکھ چونسٹھ ہزار الفاظ کا ذخیرہ ہے . اسے اردو زبان کے جیّد اساتذہ نے 52 سال کی عرق ریزی سے مرتب کیا ہے .
زیر نظر ویب سائٹ انسانی کاوش ہے لہذہ اغلاط کے امکانات سے مبرا نہيں ، آپ سے التماس ہے کہ اغلاط کی نشان دہی میں ہماری معاونت فرمائیں .
نشان دہی کے لیے ہماری ویب سائٹ پر رابطہ کے ان باکس میں اپنی رائے سے آگاہ کریں .