اے مسیحا اب تو پہنچا ہے نقاہت سے یہ حال
آنکھ اونچی ہو نہیں سکتی ترے بیمار سے
پست ہے زاہد کوتاہ نظر کی فطرت
آنکھ اونچی کبھی ہوتی ہے تو بد بینی کو
نہ اونچی ہونگی آنکھیں شرم و خفت سے کہیں اپنی یہ گردن بار الفت سے جھکی ہے ان کے احساس پر
(۱۹۶۱، کلیات اختر ( واجد علی شاہ ) ،۳۸۲)