بھری محفل میں غیروں سے اشارے یوں مرے آگے
مروت آنکھ کی اے بے مروت ایسی ہوتی ہے
پیام سے مطلب نہ نکلے گا تم خود ہی سامنے جاؤ شاید آنکھ کی مروت کچھ کام دے جائے .
(۱۹۲۴، نوراللغات ، ۱ : ۱۶۶)
خاطر نہ تواضع نہ مدارات ہے بھائی آنکھوں کی مروت بھی بڑی بات ہے بھائی
(۱۹۲۰، مرثیۂ منظور راے پوری ، ۵)