ناگاہ آنکھ اس کی امام مظلوم کے سر پر پڑی .
(۱۷۳۲، کربل کتھا ، ۲۴۱)
آنکھ تجھ بن جو کسی پر بت عیار پڑے
عوض سبحہ گلے میں مرے زنار پڑے
چشم ساقی کی وہ مخمور نگاہی توبہ
آنکھ پڑتی ہے چھلکتے ہوے پیمانوں کی
اِس سے شمشیر دوسر اَس سے نظر لڑتی تھی
ہاتھ پڑتا تھا کہیں آنکھ کہیں پڑتی تھی
سو جگہ اس کی آنکھیں پڑتی ہیں
جسیے مست شراب میں دونوں